Add To collaction

29-Oct-2022 لیکھنی کی کہانی - اوپن ٹاپک۔ بیٹیاں!! انمول عطیہ

بسم اللہ الرحمن الرحیم

بیٹیاں !! انمول عطیہ
سمیہ عامر خان 

سورج کی سنہری کرنیں کھڑکی سے چھن کر کمرے میں آ رہی تھیں۔۔۔ کمرہ کسی نفاست پسند انسان کی منہ بولتی تصویر لگ رہا تھا۔۔ وال پر ایک اسٹائلش سا بک ریک بنا  ہوا تھا۔۔ 
ایک خوش پوش خاتون نے کمرے کا دروازہ ناک کیا پر جواب نہ آنے پر اندر داخل ہوگئیں۔۔۔
"نازیہ بیٹی اٹھو جاؤ چلو بھی اب اور کتنا سوتی رہو گی زیادہ دیر سوئے رہنا دماغ اور صحت کے لئے مضر ہوتا ہے چلو بیٹی شاباش اٹھ جاؤ۔" 
     عمارہ بیڈ پر بیٹھ گئیں اور نازیہ کا سر اپنی گود میں رکھ کر اس کے بالوں میں نرمی سے ہاتھ پھیرتے ہوئے اٹھانے لگیں۔۔۔
    " جی امی جان! بس اٹھ رہی ہوں۔ آج طبیعت میں تھکاوٹ محسوس ہورہی ہے۔۔بستر چھوڑنے کا دل نہیں چاہ رہا۔۔ 
       " ہاں بیٹی کل کے پروگرام کی تھکاوٹ طاری ہو گی تم پر ۔ خیر بیٹا مجھے بہت فخر ہے کہ میں تم جیسی لائق قابل اور ذہین بیٹی کی ماں ہوں‌۔ کل جس طرح پریس اور میڈیا کے سامنے تمہیں میڈلز ، ٹرافی  اور تو اور  best Student Award سے نوازا گیا یہ دیکھ کر میں اور تمہارے ابو پھولے نہیں سما رہے تھے الحمدللہ۔۔اللہ کا احسانِ عظیم ہے کہ تم جیسی لائق و فائق بیٹی سے نوازا۔۔" عمارہ  محبت بھری نظروں سے نازیہ کو دیکھتے ہوئے بولیں ۔۔ 
    نازیہ نے خوشی سے اپنی ماں کے گلے لگ گئی اور کہنے لگی،
" امی جان! میں اللہ کی بےحد شکر گزار ہوں کہ اس ماڈرن دور میں مجھے ایک دیندار اور باشعور گھرانے میں پیدا فرمایا۔۔ مجھے فخر ہے امی جان کہ میں آپ کی اور ابو جان کی بیٹی ہوں جنھوں نے مجھے دور جہالت کی طرح بوجھ نہیں سمجھا بلکہ یہ یقین دلایا کہ ” بیٹی تم ہی ہمارا فخر ہو۔۔
           امی جان میری اصل درسگاہ تو آپ اور ابو جان کی تربیت ، دعا اور توجہ ہے جس کے سامنے مجھے یہ کالج ، انعامات ، میڈلز ، ٹرافیز ماند پڑتے نظر آتے ہیں۔۔۔ میری تعلیمی لیاقت کے پیچھے آپ دونوں کا بڑا ہاتھ ہے۔۔
امی جان مسلم لڑکیاں جو آسمان کی بلندی کو چھو رہی ہیں ، جو اپنی نسوانیت اور پردے کی حفاظت کے لئے باطل کے سامنے ڈٹ کر کھڑیں ہیں یہ وہی بیٹیاں ہیں جن کے والدین نے انہیں اپنا غرور بخشا۔۔"
     عمارہ  بھیگی پلکیں اور مسکراتے لبوں کے ساتھ نازیہ کو ہمہ تن گوش سن رہیں تھیں۔۔۔
"امی جان میں تو ایک عام سی لڑکی ہوں جسے آپ نے اور ابوجان نے اپنی کوشش اور پرورش سے اس دنیا میں اعلیٰ مقام کے قابل بنایا۔ اماں جان کسی بھی لڑکی کی زندگی میں پیدا ہونے کے بعد کسی مرد سے جو سب سے پہلا رشتہ بنتا ہے وہ اس کا باپ ہوتا ہے۔ بچیاں بڑی ہوتیں ہیں اور یہی والد ان کے سپر ہیرو  بن جاتے ہیں۔۔۔ 
اسی طرح میری پیاری اماں جان جہاں باپ بچی کا سپر ہیرو ہوتا ہے وہی ایک ماں بیٹی کے لئے رول ماڈل ہوتی ہے اور آپ میری بہترین رول ماڈل ہو۔۔۔ آپ وہ شخصیت ہیں جس نے میری پیدائش کا سنتے ہی اپنی زندگی کے ٩ مہینے اپنی ہر خوشی، ہر تمنا اور خواہشات سے محض میرے لیے کنارہ کشی اختیار کرلی۔ ماں تم ہی تو اس دنیا میں ایک ایسی ہستی ہو جو اپنے بچے کی پرورش میں اپنا سب کچھ اپنے بچے کے نام کردیتی ہے۔ میں آپ سے وعدہ کرتی ہوں کہ اسی طرح آپ کا اور ابو کا سر فخر سے بلند رکھوں گی۔۔۔ انشاء اللہ۔۔۔" 
     نازیہ نے تو آج جیسے اپنے جزبات اور والدین کے تئیں احساسات کو باہر نکالنے کی ٹھان لی تھی ۔۔۔۔  
"ماشاء ﷲ میری پیاری بیٹی نازیہ تم واقعی قابل فخر ہو۔ تم کتنی پیاری باتیں کرنے لگی ہوں جہاں تم ایک گولڈ میڈیلیز کامیاب ایم بی بی ایس ڈاکٹر ہو وہی تم ایک روشن خیال شخصیت ہو۔ میری بیٹی ہاں تم میرا غرور میرا فخر ہو۔ تم نے اس قدر کامیابی پر بھی اپنے آپ کو غرور اور تکبر سے بچاۓ رکھا ہے۔الحمدللہ۔"
 عمارہ اپنی بیٹی نازیہ کا ماتھا چومتے ہوئے کہتی ہیں۔۔۔ 
       "اب میری بیٹی کے جذبات کا اظہار ہوچکا ہو تو چلیں ناشتہ بنانے؟؟" عمارہ نے اس کے سر پر ہلکی سے چپت لگاتے ہوئے پوچھا۔۔۔
    "آف کورس لیکن آج ناشتہ میں بناؤں وہ بھی آپ کی اور ابو کی پسند کا۔۔۔"نازیہ خوشی سے بستر چھوڑتے ہوئے بولی۔۔۔
    "جی چلئے ڈاکٹر صاحبہ ۔۔ ہفتے میں ایک دفعہ ہی تو آپ کچن کو رونق بخشتی ہیں۔۔" 
عمارہ پیار سے اسے اپنے ساتھ لگائے کچن میں آئی۔۔۔

°°°°°°°°°°°°°°°°°
     ماں بیٹی کی کچن سے آتی کھنکتی ہنسی مثالی گھر کا نمونہ پیش کر رہی تھی اور ابو نے بے ساختہ ان کی دائمی خوشیوں کی دعا مانگی۔۔۔۔ 

*خـــتـــم شُـــد*

   20
10 Comments

Nagma khan

01-Nov-2022 08:06 PM

Very interesting

Reply

Simran Bhagat

31-Oct-2022 08:55 PM

Right 🥲🥰

Reply

Anuradha

31-Oct-2022 06:42 AM

بہت عمدہ

Reply